لوک داستان
ایک مسلمان دلہن اپ
نی ??ادی کے کاغذات پر دستخط کرتی ہے؛ سنیوں کا خیال ہے کہ شادی زندگی بھر کا معاہدہ ہے۔
ایک سنی مسلمان کی زندگی میں گزرنے کی چار بڑی رسومات ہیں: پیدائش، ختنہ، شادی اور موت۔ اچیکا پیدائش کے بعد 7ویں، 14ویں یا 21ویں دن نوزائیدہ بچے کا جشن ہے۔ نوزائیدہ کے بال منڈوائے جاتے ہیں ا
ور ??س کا وزن کیا جاتا ہے، اور پھر خاندان والے مسلمان کو نوزائیدہ کے بالوں
کے ??زن کے برابر سونا اور چاندی پیش کرتے ہیں، جسے سنی مذہبی ماہر انصاری ایک مثالی عمل ?
?مج??تے ہیں۔ محمد ا
ور ??لی کے علاوہ، سنی مسلمان بھی اکثر دوسرے تین خلفاء
کے ??ام استعمال کرتے ہیں۔
زیادہ تر س
نی ??حادیث ختنہ کو صفائی کا ایک عام عمل قرار دیتی ہیں، جیسے ناخن ا
ور ??اڑھی کاٹنا یا ٹوتھ پک استعمال کرنا۔ کچھ س
نی ??حادیث میں ختنہ کی روایت ابراہیم سے ملتی ہے، جنہوں نے 80 سال کی عمر میں کلہاڑی سے ختنہ کیا تھا۔ ابتدائی س
نی ??لماء نے بحث کی کہ آیا ختنہ ضروری ہے یا سفارش، ا
ور ??یا یہ مردوں تک محدود ہے یا دونوں جنسوں پر لاگو ہے۔ شافعی کا خیال تھا ?
?ہ ختنہ مرد ا
ور ??ورت دونوں
کے ??یے لازمی ہے، لیکن مالک ا
ور ??یگر نے کہا ?
?ہ ختنہ صرف مسلمان مردوں
کے ??یے ایک عام رواج ہے۔ جامعہ الازہر کی طرف سے جاری کردہ ایک اسلامی حکم نامے میں، جو س
نی ??لم کے ایک باوقار ادارہ ہے، خواتین کے جنسی اعضا کو مسخ کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔
سنی فقہاء کا خیال ہے کہ نکاح کا مقصد عمر بھر کا قانو
نی ??شتہ قائم کرنا ہے، اس لیے منگنی میں وقت کی حد شامل نہیں ہے ا
ور ??ارضی شادیاں ممنوع ہیں، تاہم حنفی فقیہ ظفر ابن ہذیل کا خیال ہے کہ عارضی شادیاں اب بھی جائز ہیں، لیکن وقت کی شقیں ناجائز ہیں۔ سنی قانون کے تحت نکاح
کے ??یے دو مستند گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن طلاق
کے ??یے گواہوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔ قرآن نے ذکر کیا ہے کہ مسلمان مرد پاک دامن یہودیوں ا
ور ??یسائیوں سے شادی کر سکتے ہیں، ا
ور ??نیوں کو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے، خلیفہ عثمان نے بھی ایک عیسائی سے شادی کی۔
چند مستثنیات کے ساتھ، جنازے کی رسومات میں سنیوں ا
ور ??یعوں کے درمیان کوئی خاص فرق نہیں ہے جیسے کہ تعویز، جنازے کی دعوتوں، ا
ور ??حریروں میں سے ایک یہ تنازعہ ہے کہ جنازے کو تابوت کے آگے جانا چاہیے یا پیچھے۔ اکثر س
نی ??س حقیقت کا حوالہ دیتے ہیں کہ پہلے تین خلفاء تابوت کے سامنے سے چلتے تھے لیکن شیعوں کی طرح حنفیہ کا خیال ہے کہ تابوت
کے ??یچھے چلنا چاہیے۔ اسکالر عبدالرحمن الجزیری نے اپنی کتاب اسلامی فقہ میں چار بڑے سنی مکاتب فقہ میں جنازے کی رسومات پر بحث کی ہے، جس میں جسم کو سنبھالنا اور پاک کرنا، جنازے کی رسومات، جنازے کے جلوس، ماتم ا
ور ??دفین شامل ہیں۔